ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، قطر کو پالیسی بدلنا ہوگی:انور قرقاش

صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، قطر کو پالیسی بدلنا ہوگی:انور قرقاش

Thu, 08 Jun 2017 15:23:23  SO Admin   S.O. News Service

دبئی7جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ قطر اور دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان موجودہ سفارتی بحران اچانک پیدا نہیں ہوا بلکہ یہ دوحہ کی مسلسل پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ اب قطر کے پاس اپنی معاندانہ پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہاہے۔انور قرقاش نے ان خیالات کا اظہار امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خلیجی ملکوں نے قطر کا اچانک بائیکاٹ نہیں کیا بلکہ ہم طویل عرصہ تک قطری پالیسیوں پر صبر کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔ تازہ بائیکاٹ قطر کی مسلسل پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ دوحہ نے اپنی پالیسیوں کے نتیجے میں خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے، دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی حمایت اور پڑوسی ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت کرنے کے ناپسندیدہ اقدامات سے بائیکاٹ پر مجبور کیا ہے۔انور قرقاش نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قطر کا بائیکاٹ دوحہ کے آزادانہ فیصلوں کا رد عمل نہیں۔ خلیجی تعاون کونسل کا رکن ہونے کے باوجود قطر آزادانہ فیصلے کرتا رہا ہے۔ قطر کی آزادی کا عرب ممالک کے سفارتی بائیکاٹ سے تعلق نہیں۔ اصل مسئلہ پڑوسی ملکوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانا اور مداخلت کی پالیسی ہے جو کسیکے لیے بھی قابل قبول نہیں۔ایک سوال کے جواب میں اماراتی وزیر برائے خارجہ امور نے کہا کہ موجودہ سفارتی بائیکاٹ کا مقصد کے ذریعے قطری قیادت کو پیغام دینا ہے کہ اس کی سابقہ پالیسیاں قابل قبول نہیں۔ ان پالیسیوں کے نتیجے میں دوحہ کو بھاری قیمت چکانا پڑسکتی ہے۔ لہٰذا قطر اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے پڑوسی ملکوں کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں سے باز آئے۔خیال رہے کہ حال ہی میں قطر اور بعض دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان سفارتی بحران پیدا ہوا ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر سمیت سات ملکوں نے قطر سے سفارتی تعلقات توڑ لیے ہیں۔
 


Share: